جرم کے شکار افراد کی نفسیاتی مدد: وہ باتیں جو آپ کو جاننی چاہئیں

webmaster

**Image:** A supportive group therapy session in Pakistan, showing diverse individuals sharing experiences and offering comfort in a safe space. Focus on empathy and connection.

جرم کا شکار افراد کی نفسیاتی بحالی ایک نازک اور اہم عمل ہے۔ یہ ایک ایسا سفر ہے جس میں صدمے کے اثرات کو کم کرنے، بحالی کی حوصلہ افزائی کرنے، اور بقایا حاصل کرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ نفسیاتی علاج ان افراد کو ان کے تجربات سے نمٹنے، مضبوط بنانے اور اپنی زندگیوں کو دوبارہ تعمیر کرنے میں مدد کرنے کے لیے مختلف طریقے اور حکمت عملی فراہم کرتا ہے۔ میں نے خود کئی متاثرین کو اس عمل سے گزرتے دیکھا ہے، اور یہ دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں کہ کس طرح صحیح مدد ان کی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی لا سکتی ہے۔ یاد رکھیں، ہر کسی کا سفر مختلف ہوتا ہے اور ایک ہی طریقہ سب کے لیے کارآمد نہیں ہوتا۔اب ہم اس موضوع کے بارے میں تفصیل سے جانیں گے تاکہ آپ کو مکمل معلومات مل سکیں۔

جرم کا شکار افراد کی نفسیاتی بحالی: ایک جامع رہنمائی

صدمے سے آگاہ نگہداشت: ایک بنیاد

جرم - 이미지 1
صدمے سے آگاہ نگہداشت ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو جرم کے شکار افراد کے ساتھ کام کرتے وقت ان کے صدمے کے تجربات کو سمجھنے اور ان کا جواب دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس میں یہ تسلیم کرنا شامل ہے کہ صدمہ کسی شخص کے دماغ، جسم اور روح پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے اور یہ کہ یہ اثرات ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں ظاہر ہو سکتے ہیں۔ ایک صدمے سے آگاہ نگہداشت کا نقطہ نظر متاثرین کے ساتھ ہمدردی، احترام اور سمجھ کے ساتھ پیش آنے پر زور دیتا ہے۔

صدمے کی نوعیت کو سمجھنا

صدمے کی نوعیت کو سمجھنا صدمے سے آگاہ نگہداشت کا ایک لازمی جزو ہے۔ اس میں یہ جاننا شامل ہے کہ صدمہ کیا ہے، یہ کیسے کام کرتا ہے، اور یہ کس طرح مختلف لوگوں کو مختلف طریقوں سے متاثر کر سکتا ہے۔ صدمہ ایک ایسا واقعہ یا واقعات کا سلسلہ ہے جو کسی شخص کی مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو مغلوب کر دیتا ہے اور ان میں بے بسی، خوف اور خوف و ہراس کے شدید احساسات پیدا کرتا ہے۔ صدمہ جسمانی، جذباتی یا جنسی زیادتی، تشدد، قدرتی آفات، حادثات یا کسی اور قسم کا واقعہ ہو سکتا ہے جو کسی شخص کی حفاظت یا بہبود کو خطرہ میں ڈالتا ہے۔

حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانا

صدمے سے آگاہ نگہداشت میں حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے۔ متاثرین کو محفوظ اور بااختیار محسوس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے صدمے کے تجربات پر کارروائی شروع کر سکیں۔ اس میں ایک محفوظ اور قابل اعتماد ماحول پیدا کرنا، متاثرین کے لیے بااختیار بنانے کے مواقع فراہم کرنا، اور ان کی رازداری اور خودمختاری کا احترام کرنا شامل ہے۔ معالجین کو صدمے کے دوبارہ ہونے کے امکان سے بھی آگاہ ہونا چاہیے اور اس سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

دوبارہ صدمے سے بچنا

صدمے سے آگاہ نگہداشت میں دوبارہ صدمے سے بچنا ایک اہم غور طلب ہے۔ دوبارہ صدمہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص کسی ایسے واقعہ یا صورتحال کا تجربہ کرتا ہے جو ان کے پچھلے صدمے کی یاد دلاتا ہے اور ان میں اسی طرح کے جذبات اور جسمانی ردعمل کو متحرک کرتا ہے۔ دوبارہ صدمے سے بچنے کے لیے، معالجین کو متاثرین کے محرکات سے آگاہ ہونا چاہیے اور ان سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہیں صدمے کے تجربات پر کارروائی کرتے وقت متاثرین کی رفتار کا احترام کرنے اور ان پر بہت زیادہ دباؤ ڈالنے سے گریز کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

متاثرین کو بااختیار بنانا اور ان کی وکالت کرنا

جرم کا شکار افراد اکثر بے بسی اور بے اختیاری محسوس کرتے ہیں۔ نفسیاتی بحالی کا ایک اہم حصہ ان کو بااختیار بنانا اور ان کے لیے وکالت کرنا ہے۔ اس میں ان کو ان کے حقوق کے بارے میں معلومات فراہم کرنا، ان کی آواز کو سننا، اور ان کو فیصلے کرنے میں مدد کرنا شامل ہے۔ متاثرین کو بااختیار بنانے سے ان کو اپنی زندگیوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے اور اپنی طاقت کو دوبارہ حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

معلومات اور وسائل تک رسائی فراہم کرنا

متاثرین کو بااختیار بنانے میں ان کو معلومات اور وسائل تک رسائی فراہم کرنا ایک لازمی جزو ہے۔ اس میں ان کو ان کے حقوق، مدد کے دستیاب اختیارات، اور جرم کی رپورٹ کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں معلومات فراہم کرنا شامل ہے۔ متاثرین کو قانونی، مالی، اور جذباتی مدد کے وسائل سے بھی جوڑا جا سکتا ہے۔ معلومات اور وسائل تک رسائی فراہم کرنے سے متاثرین کو اپنے لیے بہترین فیصلے کرنے اور اپنی بحالی میں فعال کردار ادا کرنے میں مدد ملتی ہے۔

فیصلہ سازی میں متاثرین کی مدد کرنا

متاثرین کو بااختیار بنانے میں فیصلہ سازی میں ان کی مدد کرنا ایک اور اہم پہلو ہے۔ متاثرین کو اپنی زندگیوں کے بارے میں فیصلے کرنے کا حق ہے، اور معالجین ان کو ان فیصلوں میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ اس میں ان کو مختلف اختیارات کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں معلومات فراہم کرنا، ان کی اقدار اور ترجیحات کو سمجھنے میں ان کی مدد کرنا، اور ان کے فیصلوں کی حمایت کرنا شامل ہے۔ فیصلہ سازی میں متاثرین کی مدد کرنے سے ان کو اپنی زندگیوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے اور اپنی خودمختاری کو دوبارہ حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

متاثرین کی آواز کو سننا اور ان کی حمایت کرنا

متاثرین کو بااختیار بنانے میں ان کی آواز کو سننا اور ان کی حمایت کرنا بہت ضروری ہے۔ متاثرین کو یہ محسوس کرنے کی ضرورت ہے کہ ان کی بات سنی جا رہی ہے اور ان کی قدر کی جا رہی ہے۔ معالجین ان کو بغیر کسی فیصلے کے سننے، ان کے تجربات کو تسلیم کرنے، اور ان کی طاقتوں اور صلاحیتوں پر زور دینے کے ذریعے ان کی حمایت کر سکتے ہیں۔ متاثرین کی آواز کو سننے اور ان کی حمایت کرنے سے ان کو تنہائی اور شرمندگی کے احساسات پر قابو پانے اور اپنے آپ کو زیادہ پراعتماد اور بااختیار محسوس کرنے میں مدد ملتی ہے۔

نفسیاتی بحالی کی قسم تکنیک فوائد
صدمے سے آگاہ نگہداشت حفاظت، اعتماد اور بااختیاریت پر توجہ مرکوز کرنا متاثرین کو محفوظ اور بااختیار محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے
ادراک رویے کی تھراپی (CBT) منفی خیالات اور رویوں کو تبدیل کرنا متاثرین کو اپنے خیالات اور جذبات پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے
آئی موومنٹ ڈیسینسائزیشن اینڈ ری پروسیسنگ (EMDR) صدمے کی یادوں پر کارروائی کرنا متاثرین کو صدمے کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے
گروپ تھراپی دوسرے متاثرین کے ساتھ جڑنا اور تجربات کا اشتراک کرنا متاثرین کو تنہائی اور شرمندگی کے احساسات پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے

ادراک رویے کی تھراپی (CBT): منفی خیالات کو تبدیل کرنا

ادراک رویے کی تھراپی (CBT) ایک قسم کی نفسیاتی تھراپی ہے جو اس بات پر توجہ مرکوز کرتی ہے کہ خیالات، جذبات اور رویے ایک دوسرے سے کیسے جڑے ہوئے ہیں۔ CBT کا مقصد متاثرین کو ان منفی خیالات اور رویوں کو شناخت کرنے اور تبدیل کرنے میں مدد کرنا ہے جو ان کے صدمے کے نتیجے میں پیدا ہوئے ہیں۔ CBT متاثرین کو مقابلہ کرنے کی مہارتیں تیار کرنے اور اپنی زندگیوں پر زیادہ کنٹرول حاصل کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔

منفی خیالات کی شناخت کرنا

CBT کا ایک اہم حصہ منفی خیالات کی شناخت کرنا ہے۔ صدمے کا شکار افراد اکثر اپنے آپ، دوسروں اور دنیا کے بارے میں منفی خیالات رکھتے ہیں۔ یہ خیالات خود تنقیدی، الزام تراشی یا مایوسی پر مبنی ہو سکتے ہیں۔ CBT معالج متاثرین کو ان خیالات کو شناخت کرنے اور ان کی درستگی اور افادیت کا جائزہ لینے میں مدد کرتے ہیں۔ اس عمل میں، متاثرین اپنے خیالات کے بارے میں زیادہ آگاہ ہو سکتے ہیں اور ان کے اثرات کو کم کرنے کے طریقے سیکھ سکتے ہیں۔

خیالات کو چیلنج کرنا اور ان کو دوبارہ ترتیب دینا

منفی خیالات کی شناخت کرنے کے بعد، CBT معالج متاثرین کو ان خیالات کو چیلنج کرنے اور ان کو دوبارہ ترتیب دینے میں مدد کرتے ہیں۔ اس میں خیالات کے ثبوت اور مخالفت کا جائزہ لینا، متبادل خیالات پیدا کرنا، اور زیادہ متوازن اور حقیقت پسندانہ نقطہ نظر اختیار کرنا شامل ہے۔ خیالات کو چیلنج کرنے اور ان کو دوبارہ ترتیب دینے سے متاثرین کو اپنے خیالات اور جذبات پر زیادہ کنٹرول حاصل کرنے اور اپنی زندگیوں کے بارے میں زیادہ مثبت انداز میں سوچنے میں مدد ملتی ہے۔

متبادل رویوں کو تیار کرنا

CBT کا ایک اور اہم حصہ متبادل رویوں کو تیار کرنا ہے۔ صدمے کا شکار افراد اکثر ایسے رویوں میں ملوث ہوتے ہیں جو ان کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں، جیسے کہ منشیات کا استعمال، خود کو نقصان پہنچانا، یا تنہائی۔ CBT معالج متاثرین کو ان رویوں کو شناخت کرنے اور ان کو زیادہ صحت مند اور موثر رویوں سے بدلنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس میں مقابلہ کرنے کی مہارتیں سیکھنا، سماجی حمایت حاصل کرنا، اور مثبت سرگرمیوں میں مشغول ہونا شامل ہے۔ متبادل رویوں کو تیار کرنے سے متاثرین کو اپنی زندگیوں پر زیادہ کنٹرول حاصل کرنے اور اپنی مجموعی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

آئی موومنٹ ڈیسینسائزیشن اینڈ ری پروسیسنگ (EMDR): صدمے کی یادوں پر کارروائی کرنا

آئی موومنٹ ڈیسینسائزیشن اینڈ ری پروسیسنگ (EMDR) ایک قسم کی نفسیاتی تھراپی ہے جو صدمے کی یادوں پر کارروائی کرنے کے لیے آنکھوں کی حرکات یا دیگر دو طرفہ محرکات کا استعمال کرتی ہے۔ EMDR کا مقصد صدمے کی یادوں کے جذباتی چارج کو کم کرنا اور متاثرین کو ان یادوں کو زیادہ موافقت پذیر طریقے سے مربوط کرنے میں مدد کرنا ہے۔ EMDR صدمے کے اثرات کو کم کرنے اور متاثرین کو اپنی زندگیوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے میں مدد کرنے میں موثر ثابت ہوا ہے۔

یادوں کو متحرک کرنا اور دو طرفہ محرکات کا استعمال کرنا

EMDR تھراپی کے دوران، معالج متاثرین کو صدمے کی یادوں کو متحرک کرنے اور ان کے ساتھ منسلک جذبات، احساسات اور خیالات پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔ پھر، معالج دو طرفہ محرکات کا استعمال کرتے ہیں، جیسے کہ آنکھوں کی حرکات، ٹیپنگ، یا آوازیں، تاکہ متاثرین کے دماغ کو یادوں پر کارروائی کرنے میں مدد ملے۔ خیال یہ ہے کہ دو طرفہ محرکات دماغ کے دونوں حصوں کو متحرک کرتے ہیں، جو یادوں کو مربوط کرنے اور ان کے جذباتی چارج کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

یادوں کو دوبارہ ترتیب دینا اور مربوط کرنا

EMDR کا مقصد صدمے کی یادوں کو دوبارہ ترتیب دینا اور مربوط کرنا ہے۔ جیسے ہی متاثرین دو طرفہ محرکات کے ساتھ یادوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، وہ یادوں کے بارے میں نئے بصیرت اور تفہیم حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ یادوں کو زیادہ دور اور کم جذباتی طور پر چارج محسوس کر سکتے ہیں۔ EMDR معالج متاثرین کو یادوں کو زیادہ موافقت پذیر طریقے سے مربوط کرنے میں مدد کرتے ہیں، تاکہ وہ ان یادوں سے مغلوب ہوئے بغیر ان کو یاد کر سکیں۔

صدمے کے اثرات کو کم کرنا

EMDR کا مقصد صدمے کے اثرات کو کم کرنا ہے۔ EMDR صدمے کی یادوں کے جذباتی چارج کو کم کرنے، یادوں کو دوبارہ ترتیب دینے اور مربوط کرنے، اور متاثرین کو مقابلہ کرنے کی مہارتیں تیار کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، متاثرین کم اضطراب، ڈپریشن اور صدمے کے دیگر علامات کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ EMDR متاثرین کو اپنی زندگیوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے اور اپنی مجموعی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔

گروپ تھراپی: دوسروں سے جڑنا اور تجربات کا اشتراک کرنا

گروپ تھراپی ایک قسم کی نفسیاتی تھراپی ہے جو ایک گروپ کی ترتیب میں کی جاتی ہے۔ گروپ تھراپی متاثرین کو دوسرے متاثرین سے جڑنے، اپنے تجربات کا اشتراک کرنے، اور ایک دوسرے سے مدد اور سمجھ حاصل کرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔ گروپ تھراپی متاثرین کو تنہائی اور شرمندگی کے احساسات پر قابو پانے اور یہ جاننے میں مدد کر سکتی ہے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔

مشترکہ تجربات اور حمایت کا احساس

گروپ تھراپی مشترکہ تجربات اور حمایت کا احساس فراہم کرتی ہے۔ متاثرین یہ جان کر آرام محسوس کر سکتے ہیں کہ دوسرے لوگ بھی اسی طرح کے تجربات سے گزرے ہیں۔ وہ ایک دوسرے سے مدد اور سمجھ حاصل کر سکتے ہیں اور مقابلہ کرنے کی مہارتیں اور حکمت عملی سیکھ سکتے ہیں۔ گروپ تھراپی متاثرین کو تنہائی اور شرمندگی کے احساسات پر قابو پانے اور یہ جاننے میں مدد کر سکتی ہے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔

سماجی مہارتیں اور تعلقات کو بہتر بنانا

گروپ تھراپی سماجی مہارتیں اور تعلقات کو بہتر بنانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ متاثرین دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنے، اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار کرنے، اور حدود قائم کرنے کی مشق کر سکتے ہیں۔ وہ دوسروں سے رائے حاصل کر سکتے ہیں اور اپنے رویوں کے بارے میں نئے بصیرت حاصل کر سکتے ہیں۔ گروپ تھراپی متاثرین کو صحت مند تعلقات استوار کرنے اور برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہے۔

خود اعتمادی اور خود افادیت میں اضافہ

گروپ تھراپی خود اعتمادی اور خود افادیت میں اضافہ کر سکتی ہے۔ متاثرین یہ جان کر زیادہ پراعتماد محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ دوسروں کی مدد کر سکتے ہیں اور دوسروں سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ اپنی طاقتوں اور صلاحیتوں کے بارے میں زیادہ آگاہ ہو سکتے ہیں اور اپنی زندگیوں پر زیادہ کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔ گروپ تھراپی متاثرین کو اپنی خود اعتمادی اور خود افادیت کو بڑھانے اور اپنی مجموعی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔آخر میں، جرم کا شکار افراد کی نفسیاتی بحالی ایک پیچیدہ اور طویل عمل ہو سکتا ہے۔ تاہم، صحیح مدد اور علاج کے ساتھ، متاثرین اپنے صدمے پر قابو پا سکتے ہیں اور صحت مند اور پوری زندگی گزار سکتے ہیں۔ صدمے سے آگاہ نگہداشت، ادراک رویے کی تھراپی (CBT)، آئی موومنٹ ڈیسینسائزیشن اینڈ ری پروسیسنگ (EMDR)، اور گروپ تھراپی سبھی متاثرین کی بحالی میں مدد کرنے کے لیے موثر طریقے ہیں۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا جرم کا شکار ہوا ہے، تو براہ کرم مدد کے لیے پیشہ ورانہ مدد حاصل کریں۔جرم کے شکار افراد کے لیے نفسیاتی بحالی ایک مشکل اور پیچیدہ عمل ہو سکتا ہے، لیکن یہ ناممکن نہیں ہے۔ درست مدد اور علاج کے ساتھ، متاثرین اپنے صدمات سے نکل سکتے ہیں اور صحت مند اور مکمل زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس مضمون میں، ہم نے چند ایک ایسے طریقوں کو زیر بحث لایا جو متاثرین کو اپنی زندگی کو دوبارہ حاصل کرنے اور اپنی اندرونی طاقت کو ڈھونڈنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ معلومات آپ کے لیے مددگار ثابت ہوں گی۔

اختتامی کلمات

ہمیں امید ہے کہ یہ مضمون جرم کے شکار افراد کے لیے نفسیاتی بحالی کے بارے میں مفید معلومات فراہم کرے گا۔ بحالی ایک طویل اور مشکل عمل ہو سکتا ہے، لیکن مدد دستیاب ہے۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا جرم کا شکار ہوا ہے، تو براہ کرم پیشہ ورانہ مدد حاصل کرنے سے ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ آپ اکیلے نہیں ہیں، اور امید موجود ہے۔

متاثرین کی بحالی کے لیے کام کرنے والے تمام افراد کا شکریہ۔ آپ کی کوششیں بے شمار زندگیوں میں فرق پیدا کر رہی ہیں۔

آئیے مل کر ایک ایسا معاشرہ بنائیں جہاں جرم کے شکار افراد کو مدد اور بحالی کے مواقع میسر ہوں۔

جاننے کے لائق معلومات

1. متاثرین کے لیے مفت یا کم لاگت نفسیاتی مدد فراہم کرنے والے مقامی وسائل تلاش کریں۔ یہ کمیونٹی سینٹرز، غیر منافع بخش تنظیمیں، یا حکومتی ایجنسیاں ہو سکتی ہیں۔

2. متاثرین کے حقوق سے متعلق آگاہی حاصل کریں۔ متاثرین کو انصاف حاصل کرنے، معاوضہ حاصل کرنے، اور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانے کا حق ہے۔

3. خود کی دیکھ بھال کی اہمیت کو سمجھیں۔ متاثرین کو اپنی جسمانی، جذباتی، اور روحانی صحت کا خیال رکھنا چاہیے۔

4. صدمے سے آگاہ نگہداشت کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔ صدمے سے آگاہ نگہداشت ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو صدمے کے تجربات کو سمجھنے اور ان کا جواب دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

5. دوسروں کے لیے ہمدردی اور سمجھ پیدا کریں۔ جرم کے شکار افراد کو اپنی برادریوں سے حمایت اور سمجھ کی ضرورت ہے۔

اہم نکات

جرم کے شکار افراد کی بحالی کے لیے ضروری عناصر یہ ہیں:

• صدمے سے آگاہ نگہداشت کا نفاذ

• متاثرین کو بااختیار بنانا اور ان کی وکالت کرنا

• ادراک رویے کی تھراپی (CBT) کے ذریعے منفی خیالات کو تبدیل کرنا

• آئی موومنٹ ڈیسینسائزیشن اینڈ ری پروسیسنگ (EMDR) کے ذریعے صدمے کی یادوں پر کارروائی کرنا

• گروپ تھراپی کے ذریعے دوسروں سے جڑنا اور تجربات کا اشتراک کرنا

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: نفسیاتی بحالی کتنی دیر تک جاری رہتی ہے؟

ج: نفسیاتی بحالی کا دورانیہ ہر فرد کے لیے مختلف ہوتا ہے۔ یہ متاثرہ شخص کے تجربے کی نوعیت، صدمے کی شدت، اور اس کی اپنی ذاتی بحالی کی رفتار پر منحصر ہوتا ہے۔ کچھ افراد کو چند مہینوں میں بہتری محسوس ہو سکتی ہے، جبکہ دوسروں کو ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے تک مدد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ صبر اور مستقل مزاجی سے کام لیا جائے اور متاثرہ شخص کو اس کی اپنی رفتار سے آگے بڑھنے دیا جائے۔ میں نے ذاتی طور پر ایسے افراد کو دیکھا ہے جنہیں سالوں تک تھراپی کی ضرورت پڑی، لیکن آخر میں انہوں نے اپنی زندگیوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا۔

س: نفسیاتی بحالی میں کن طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے؟

ج: نفسیاتی بحالی میں مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جن میں ٹاک تھراپی (گفتگو کے ذریعے علاج)، CBT (Cognitive Behavioral Therapy)، EMDR (Eye Movement Desensitization and Reprocessing)، اور آرٹ تھراپی شامل ہیں۔ ٹاک تھراپی میں متاثرہ شخص اپنے تجربات اور احساسات کے بارے میں کسی تربیت یافتہ معالج سے بات کرتا ہے۔ CBT ان کے منفی سوچنے کے انداز کو تبدیل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ EMDR صدمے کی یادوں کو پروسیس کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، اور آرٹ تھراپی میں تخلیقی اظہار کے ذریعے جذبات کو بیان کیا جاتا ہے۔ ہر طریقہ اپنے آپ میں خاص ہے اور متاثرہ شخص کی ضروریات کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، میں نے ایک متاثرہ شخص کو آرٹ تھراپی کے ذریعے اپنے صدمے سے نمٹنے میں مدد کرتے دیکھا، کیونکہ وہ زبانی طور پر اپنے جذبات کا اظہار کرنے سے قاصر تھا۔

س: نفسیاتی بحالی کے دوران کس طرح کی مدد فراہم کی جانی چاہیے؟

ج: نفسیاتی بحالی کے دوران متاثرہ شخص کو جذباتی، سماجی اور عملی مدد فراہم کی جانی چاہیے۔ جذباتی مدد میں ان کی بات سننا، انہیں سمجھنا، اور ان کے جذبات کو تسلیم کرنا شامل ہے۔ سماجی مدد میں ان کے لیے ایک محفوظ اور معاون ماحول فراہم کرنا، انہیں دوستوں اور خاندان کے ساتھ جوڑنا، اور انہیں سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینا شامل ہے۔ عملی مدد میں انہیں رہائش، خوراک، اور قانونی مدد فراہم کرنا شامل ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب متاثرین کو ان کے خاندان اور دوستوں کی طرف سے بھرپور حمایت ملتی ہے، تو وہ بحالی کے عمل میں تیزی سے آگے بڑھتے ہیں۔